"ابن عربی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← انھیں, انھوں؛ تزئینی تبدیلیاں
م ربط ساز کی مدد سے یروشلم کا ربط شامل کیا
سطر 46:
بجایہ سے آپ 598ھ کو تونس پہنچے، جہاں پر آپ اپنے دوست ابو محمد عبد العزیز بن ابو بکر القریشی المہدوی کے ہاں ٹہرے۔ وہاں پر آپ نے آٹھ سال پہلے اپنے قیام کے دوران میں دوست کی فرمائش پر اپنی کتاب روح القدس رقم کی تھی۔ اس دفعہ بھی آپ نے وہاں پر ایک کتاب انشاءالدوایرلکھنی شروع کی، جو آگے سفر پر روانہ ہو جانے کے سبب مکمل نہ کی جا سکی۔ اس کی تکمیل بعد میں مکہ میں ہوئی
 
تيونس سے آپ اپنے ساتھی محمد الحصار سمیت مصر پہنچے، جو وہاں پر وفات پا گئے۔ آپ کی منزل مکہ تھی،جہاں پر آپ القدس ([[یروشلم]]) سے ہوتے ہوئے وارد ہوئے۔ مکہ آپ کے نزدیک عالم الغیب اور عالم الشہود کا مقام اتصال ہے اور یہیں پر آپ نے اپنی کتاب فتوحات مکیہ کی تصنیف کی بنیاد 599ھ میں رکھی، جس کی تکمیل 627ھ میں جا کر ہوئی۔ بلکہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے بعد بھی 635ھ تک اس میں اضافہ کیا جاتا رہا، جب ابن عربی نے اس کی دوسری نوشت اپنے ہاتھ سے تیار کی۔ یہاں پر یہ امر ملحوظ رہے کہ لفظ فتح کے [[عربی زبان]] میں کئی معانی ہیں۔ اردو میں عام طور سے اس لفظ سے جيت مراد لیا جاتا ہے، جب کہ عربی میں فتح کے معنی کھولنے اور راز افشا کرنے کے بھی ہیں۔ فتوحات مکیہ، جس کا پورا عنوان فتوحات مکیہ فی معرفۃ الاسرار المالکیہ و الملکیہ ہے، سے مراد مکہ کو فتح کرنا نہیں ہے، بلکہ مکہ کے سر بستہ رازوں پر سے پردہ اٹھانا ہے اور اس کے روحانٰ خزائن تک رسائی حاصل کرنا ہے۔ اس کا تذکرہ اپنی کتاب روح القدس میں علاحدہ طور پر بھی کیا ہے ۔
[[عبد الوہاب الشعرانی]] (المتوفی973ھ) نے فتوحات مکیہ کا خلاصہ لواقع الانوار القدسیہ المنقاۃ من الفتوحات المکیہ کیا۔ پھر اس خلاصہ کو خلاصہ بعنوان الکبریت الاحمر من علوم الشیخ الاکبر پیش کیا ۔