مندرجات کا رخ کریں

"عاصمہ جہانگیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 35: سطر 35:
[[زمرہ:لاہوری شخصیات]]
[[زمرہ:لاہوری شخصیات]]
[[زمرہ:لاہور کے وکلا]]
[[زمرہ:لاہور کے وکلا]]
[[زمرہ:وفيات بسبب اسٹروک]]

نسخہ بمطابق 18:55، 11 فروری 2018ء

عاصمہ جہانگیر
 

مناصب
تنظیم حقوق انسانی پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1987  – 2011 
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
27 اکتوبر 2010  – 31 اکتوبر 2012 
خصوصی رپورٹر برائے ایران میں انسانی حقوق [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1 نومبر 2016  – 11 فروری 2018 
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Asma Jilani ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 27 جنوری 1952ء [2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 11 فروری 2018ء (66 سال)[3][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات بندش قلب [4]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 3   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پنجاب
کنیئرڈ کالج (–1978)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد فاضل القانون   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کارکن انسانی حقوق ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں اقوام متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
شعبۂ انسانی حقوق کا اقوام متحدہ انعام (2018)[5]
 نشان امتیاز   (2018)[6]
 ہلال امتیاز   (2010)[7]
رامن میگ سیسے انعام   (1995)[8]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عاصمہ جہانگیر (27 جنوری 1952ء) لاہور میں پیدا ہوئی اور 11فروری 2018 کو لاہور میں وفات پائی۔ پیشہ کے لحاظ سے وکیل تھیں۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی علمبردار اور سماجی کارکن تھیں۔

2004ء سے اقوام متحدہ کی "مذہب کی آزادی" روئدادً ہے۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ کی ماورائے عدالت قتل کی روئداداً تھی۔

عاصمہ نے قومی مفاہمت فرمان پر عدالت عظمی کے فیصلہ کو یہ کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا:

It's complete (judicial) control now. The issue is whether the (democratic) system is going to pack up again. Why is the judiciary again being used by the establishment?[9][10][11]

— 

عاصمہ پاکستان کے اداروں خصوصاً فوج پر تنقید کے لیے مشہور تھیں۔[12][13]

وفات

عاصمہ جہانگیر 66 برس کی عمر میں اتوار 11 فروری 2018ء کو لاہور میں انتقال کر گئیں۔[14]

بیرونی روابط

حوالہ جات

  1. https://ir.usembassy.gov/appointment-asma-jahangir/
  2. ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030132 — بنام: Asma Jahangir — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. تاریخ اشاعت: 11 فروری 2018 — Mort d’Asma Jahangir, militante pakistanaise des droits de l’homme
  4. https://www.lemonde.fr/disparitions/article/2018/02/11/mort-d-asma-jahangir-militante-pakistanaise-des-droits-de-l-homme_5255135_3382.html
  5. https://economictimes.indiatimes.com/news/international/world-news/pakistani-lawyer-asma-jahangir-wins-un-human-rights-prize-posthumously/articleshow/66380536.cms
  6. https://www.thenews.com.pk/latest/292765-asma-jahangir-junaid-jamshed-afridi-misbah-among-141-conferred-with-civil-awards
  7. https://www.rightlivelihoodaward.org/laureates/asma-jahangir/
  8. https://web.archive.org/web/20090106023422/http://www.rmaf.org.ph/Awardees/Biography/BiographyJahangirAsm.htm
  9. ٹیلیگراف 19 دسمبر 2009ء، "Pakistan's interior minister Rehman Malik faces arrest as crisis deepens"
  10. بی‌بی‌سی 19 دسمبر 2009ء، "عدلیہ دائرہ کار سے تجاوز کر گئی ہے"
  11. ڈان، 19 دسمبر 2009ء، "عاصمہ جہانگیر:"Another aspect of the judgment
  12. "Respect army, CJ tells Asma"۔ دی نیشن۔ 30 دسمبر 2011ء 
  13. کھرا سچ یوٹیوب پر
  14. "انسانی حقوق کی کارکن عاصمہ جہانگیر انتقال کر گئیں"۔ BBC News Urdu۔ 2018-02-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2018