الیاس کشمیری
الیاس کشمیری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 فروری 1964 آزاد کشمیر، پاکستان |
وفات | 3 جون 2011 شمالی وزیرستان، فاٹا، پاکستان |
(عمر 47 سال)
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی |
پیشہ | مفتی |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | افغانستان میں سوویت جنگ |
درستی - ترمیم |
الیاس کشمیری، جسے مولانا الیاس کشمیری[1] اور محمد الیاس کشمیری[2] کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، ایک پاکستانی عسکریت پسند تھے۔ ان کا تعلق القاعدہ اور حرکت الجہاد الاسلامی سے تھا، اور انہیں ایک اہم عسکری رہنما کے طور پر جانا جاتا تھا۔ ان پر مختلف ممالک، خصوصاً پاکستان، بھارت، اور امریکا میں دہشت گردانہ حملے کرنے کے الزامات تھے۔[3] اگست 2010ء میں امریکا نے انہیں عالمی دہشت گرد قرار دیا۔[4][5] 2011ء میں الیاس کشمیری ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔[6]
ابتدائی زندگی
الیاس کشمیری 10 فروری 1964 کو پیدا ہوئے۔[7] انہوں نے نوجوانی میں پاکستانی فوج کی اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) میں شمولیت اختیار کی اور وہاں سے عسکری تربیت حاصل کی۔ انہوں نے 1980ء کی دہائی میں افغان-روس جنگ میں حصہ لیا، جہاں انہیں بارودی سرنگوں کا ماہر سمجھا جاتا تھا۔ جنگ کے بعد وہ حرکت الجہاد الاسلامی میں شامل ہو گئے۔
عسکریت پسندی اور القاعدہ میں کردار
الیاس کشمیری نے حرکت الجہاد الاسلامی میں شمولیت کے بعد افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں عسکری کارروائیوں کی قیادت کی۔ بعد میں وہ القاعدہ کے ساتھ منسلک ہو گئے اور انہیں ایک اہم جنگجو اور عسکری منصوبہ ساز کے طور پر جانا جانے لگا۔ وہ 313 بریگیڈ کے سربراہ تھے، جسے القاعدہ کے ساتھ تعاون کرنے والا ایک عسکری گروپ سمجھا جاتا تھا۔[8]
26/11 ممبئی حملوں میں کردار
الیاس کشمیری پر 26/11 ممبئی حملے کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ انہوں نے بھارتی سرزمین پر ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کے خلاف بھارت میں کئی مقدمات درج تھے۔[9]
ہلاکت
الیاس کشمیری 3 جون 2011 کو وزیرستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔ ان کی ہلاکت کو القاعدہ اور دیگر عسکریت پسند گروپوں کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا گیا۔[6]
حوالہ جات
- ↑ سید سلیم شہزاد (اکتوبر 2008)۔ "افغانستان: نئی-طالبان جنگی مہم"۔ Le Monde Diplomatique۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2009
- ↑ "پاکستان نے دہشت گرد رہنماؤں کو رہا کر دیا"۔ The ٹیلی گراف۔ کلکتہ، بھارت۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا۔ 22 فروری 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2009
- ↑ "لیڈنگ ریسورس آف پاکستان"۔ ڈیلی ٹائم۔ 5 جون 2011۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 اگست 2011
- ↑
- ↑
- ^ ا ب "الیاس کشمیری امریکی ڈرون حملے میں ہلاک، ہوجی کی تصدیق"۔ دا ٹائم آف انڈیا۔ 4 جون 2011۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جون 2011
- ↑ سید سلیم شہزاد (15 اکتوبر 2009)۔ "القاعدہ کی گوریلا چیف حکمت عملی"۔ ایشیا ٹائم آنلائن۔ 23 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2010
- ↑ "الیاس کشمیری: القاعدہ کا عسکری رہنما"۔ بی بی سی۔ 5 جون 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جون 2011 [مردہ ربط]
- ↑ حامد میر (20 ستمبر 2009)۔ "کس طرح ایک سابق آرمی کمانڈو دہشت گرد بن گیا"۔ دی نیوز انٹرنیشنل۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2009
- 1964ء کی پیدائشیں
- 10 فروری کی پیدائشیں
- 2011ء کی وفیات
- بھارت میں دہشت گردی
- پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں سے اموات
- سربراہان القاعدہ
- سوویت-افغان جنگ کی شخصیات
- ضلع بھمبر کی شخصیات
- ضلع کوٹلی کی شخصیات
- القاعدہ
- دہشت گردی
- پاکستانی عسکریت پسند
- القاعدہ کے ارکان
- اسلامی شدت پسندی
- دہشت گردی کے ملزم
- علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے فضلا
- کشمیری عسکریت پسند
- مسئلہ کشمیر
- حکومت ریاستہائے متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دی جانے والی شخصیات
- پاکستانی اسلام پسند