مندرجات کا رخ کریں

ارض اسرائیل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سلسلہ مضامین
یہودیت

  

باب یہودیت

ارضِ اسرائیل سے مراد یہودیوں کے مطابق، وہ زمین ہے جو تورات کی رو سے، خدا نے آل ابراہیم کو سونپ دی ـ تورات میں خدا کا ابراہیم سے وعدہ ہے کہ ابراہیم کے ایمان کے بدلے خدا اس کی آل کو عظیم قوم بنائے گا، اسے یہودی دستاویزات کے مطابق عہدِ ابراہیمی کہا جاتا ہے ـ اس عہد میں ارضِ اسرائیل بھی شامل ہے جو کنعان اور تاریخی فلسطین کو ملا کر بنتا ہے ـ یاد رہے کہ ارضِ اسرائیل ایک یہودی تصور ہے جس سے تورات میں موجود کئی جگہوں کے نام منسلک ہیں ـ مگر ان قدیم مقامات کی کوئی ٹھوس سرحدیں نہیں بیان کی جاسکتیں اور موجودہ تورات میں درج مقامات کے ناموں کو کو اگر کسی نا کسی طور عہد حاضر کے علاقائی ناموں سے پہچاننے کی تگ و دو کی جائے تو اس میں موجودہ اسرائیل، فلسطین اور اردن کے کچھ حصے شامل بتائے جاتے ہیں۔

تورات میں موجود عہدِ ابراہیمی کے مطابق ارض اسرائیل کی سرحدیں ـ سرخ لکیروں کے اندر تورات کی ایک تفسیر واضح ہے اور نیلی لکیروں میں دوسری).

حوالہ جات

[ترمیم]