مندرجات کا رخ کریں

یہود

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 01:17، 24 ستمبر 2018ء از Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (182.187.78.114 (تبادلۂ خیال) کی 1 ترمیم کا آخری نسخے کی جانب استرجع BukhariBot۔ (پلک))
یہودی
عبرانی: יהודיםیہودیم
یہودی روایت کے مطابق، یعقوب بنی اسرائیل کے قبائل کا باپ تھا۔
کل آبادی
14.7–17.4 ملین
گنجان آبادی والے علاقے
 اسرائیل6,481,182[1]
 ریاستہائے متحدہ5,300,000–6,800,000[2]
[2]
 مملکت متحدہ290,000[2]
 روس183,000[2]
 ارجنٹائن181,000[2]
 جرمنی117,500[2]
 آسٹریلیا112,800[2]
 برازیل94,500[2]
 جنوبی افریقا69,800[2]
 یوکرین60,000[2]
 مجارستان47,700[2]
 میکسیکو40,000[2]
 نیدرلینڈز29,900[2]
 بلجئیم29,800[2]
 اطالیہ27,600[2]
 سویٹزرلینڈ18,900[2]
 چلی18,400[2]
 ایران9,900[2]
باقی دنیا میں218,100[2]

یہودی (جمع: یہود) یہودیت کے پیروکاروں کو کہتے ہیں جو قدیم بنی اسرائیل کی اولاد ہیں۔ دنیا بھر میں یہودیوں کی موجودہ تعداد کا مکمل اندازہ تو نہیں لگایا جاسکتا تاہم ان کی تعداد 12 سے 14 ملین کے لگ بھگ ہے جن کی اکثریت امریکا اور اسرائیل میں رہائش پزیر ہے۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں 1 کروڑ چوالیس لاکھ 35 ہزار نو سو یہودی ہیں۔ اسرائیل میں 30 لاکھ، روس میں 26 لاکھ بیس ہزار اور امریکا میں 58،70،000 آباد ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ یہودی نیو یارک شہر میں جہاں ان کی تعداد 18،30،000 ہے۔ یہودی کی اصطلاح اپنے اندر کثیر مذہبی وظائف اور عقائد کو سمیٹے ہوئے ہے۔ دنیا بھر کے یہودی اپنے وظائف اور عقائد کے لحاظ سے متعدد حصوں میں منقسم ہیں۔

تاریخ

ابراہیم کے دو بیٹے تھے۔ اسماعیل اور اسحاق۔ اسحاق کے بھی دو بیٹے تھے ایک یعقوب اور ایک عیسو۔ عیسو پیغمبر نہیں تھے جبکہ یعقوب پیغمبر تھے۔ یعقوب کے بارہ بیٹے تھے جن میں سے ایک کا نام "یہوداہ" تھا۔ "یہودی" کا لفظ اسی سے ہے۔ یعقوب کا لقب تھا "اسرائیل"۔ اسرائیل کا مطلب ہے اللہ کا بندہ۔ یہی بنی اسرائیل یعنی اسرائیل کی اولاد "یہودی" کہلائے۔ آدم سے لے کر ملاکی تک جتنے بھی انبیا گزرے ہیں یہودی ان سب کو انبیا مانتے ہیں۔ یہودی ملاکی کو آخری بائبلی نبی سمجھتے ہیں۔ اور ملاکی کے بعد جتنے بھی نبی آئے انہیں یہودی نہیں مانتے۔ اور ابھی تک مشیاخ (مسیح) کے انتظار میں ہیں، ان کے نزدیک مسیح ہی آخری پیغمبر ہو گا۔ اس طرح یہودی توریت کو اللہ کی طرف سے نازل شدہ مانتے ہیں لیکن انجیل اور قرآن کو نہیں مانتے۔

حوالہ جات

  1. Population, by Population Group. Israel Central Bureau of Statistics. 2016. http://www.cbs.gov.il/publications16/yarhon0316/pdf/b1.pdf۔ اخذ کردہ بتاریخ 4 مئی 2016. 
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر​ ڑ​ ز ژ س ش DellaPergola, Sergio (2015). World Jewish Population, 2015. Berman Jewish DataBank. http://www.jewishdatabank.org/Studies/downloadFile.cfm?FileID=3394۔ اخذ کردہ بتاریخ 4 مئی 2016.