آر ایس ایس کے سرسنگھ چالکوں کی فہرست
Appearance
قسم | سیاسی دفتر |
---|---|
رکن | سنگھ پریوار |
رہائش | ہیڈگیوار بھون، سنگھ بلڈنگ روڈ، ناگپور، مہاراشٹر |
نامزد کُننِدہ | گذشتہ سرسنگھ چالک |
مدت عہدہ | مدت میقات نہیں |
تشکیل | 27 اکتوبر 1925 |
اولین حامل | K. B. Hedgewar (1925–1930) |
نائب | Suresh Joshi (Sarkaryavah) |
ویب سائٹ | www |
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ بھارت کی ایک دایاں بازو ہندو قوم پرست تنظیم ہے اور بھارت میں بر سر اقتدار سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرپرست مانی جاتی ہے۔[1][2][3][4] آر ایس ایس سنگھ پریوار کی سب سے بڑی اور اہم اکائی ہے۔ اس کی بنیاد 1925ء میں دسہرہ کے موقع پر رکھی گئی تھی۔ اس کے کارکنان کا دعوی ہے کہ وہ بھارت کی رضاکارانہ خدمت کرتے ہیں۔[5] آر ایس ایس دنیا کی سب سے بڑی رضاکارانہ تنظیم بھی ہے۔[6]
سنگھ چالک آر ایس ایس کا سربراہ ہوتا ہے اور اس عہدہ کے لیے نامزدگی سابق ارکان اور سابق صدور کرتے ہیں۔ 1925ء میں اس کے آغاز سے اب تک کل 6 چالک رہ چکے ہیں۔ پہلے چالک کیشو بالی رام ہیجوار(1925ء-1930ء) تھے۔ پھر وہ 1931ء تا 1940ء چالک رہے۔ موجودہ چالک موہن بھاگوت ہیں۔[7]
سر سنگھ چالکوں کی فہرست
[ترمیم]نمبر شمار۔ | نام | تصویر | حیات | مدت عہدہ |
---|---|---|---|---|
1 | K. B. Hedgewar | 1 اپریل 1889 – 21 جون 1940 | 1925–1930 1931–1940[8] | |
– | Laxman Vaman Paranjpe (acting) |
20 نومبر 1877 – 22 فروری 1958 | 1930–1931 [9] | |
2 | مادھوراؤ سداشیوراؤ گولولکر | 19 فروری 1906 – 5 جون 1973 | 1940–1973 [10] | |
3 | Madhukar Dattatraya Deoras | 11 دسمبر 1915–17 جون 1996 | 1973–1993 [11] | |
4 | Rajendra Singh | 29 جنوری 1922 – 14 جولائی 2003 | 1993–2000 [12] | |
5 | K. S. Sudarshan | 18 جون 1931 – 15 ستمبر 2012 | 2000–2009 [13] | |
6 | موہن بھاگوت | 11 ستمبر 1950 | incumbent since 21 مارچ 2009 [14] |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ John McLeod (2002)۔ The history of India۔ Greenwood Publishing Group۔ صفحہ: 209–۔ ISBN 978-0-313-31459-9۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2010
- ↑ Andersen & Damle 1987, p. 111.
- ↑ Donald L. Horowitz (2001)۔ The Deadly Ethnic Riot۔ University of California Press۔ صفحہ: 244۔ ISBN 978-0-520-22447-6
- ↑ Jeff Haynes (2 ستمبر 2003)۔ Democracy and Political Change in the Third World۔ Routledge۔ صفحہ: 168–۔ ISBN 978-1-134-54184-3
- ↑ "A self-goal by the RSS"۔ The Indian Express۔ 6 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2016
- ↑ M. G. Chitkara (2004)۔ Rashtriya Swayamsevak Sangh: National Upsurge۔ ISBN 9788176484657
- ↑ Pralay Kanugo (2002)۔ RSS's tryst with politics: from Hedgewar to Sudarshan۔ صفحہ: 76۔ ISBN 9788173043987
- ↑ Ram Puniyani (2005-07-21)۔ Religion, Power and Violence: Expression of Politics in Contemporary Times۔ صفحہ: 125۔ ISBN 0-7619-3338-7
- ↑ Tanmay Mohta۔ "Rashtriya Swayamsevak Sangh (RSS)"۔ Blog۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2018
- ↑ Christophe Jaffrelot۔ The Hindu Nationalist Movement and Indian Politics۔ C. Hurst & Co. Publishers۔ صفحہ: 39
- ↑ Sumanta Banerjee (1999)۔ Shrinking space: minority rights in South Asia۔ South Asia Forum for Human Rights, 1999۔ صفحہ: 171
- ↑ Shamsul Islam (2006)۔ Religious Dimensions of Indian Nationalism: A Study of RSS۔ Anamika Pub & Distributors۔ صفحہ: 36۔ ISBN 9788174952363۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2018
- ↑ Christophe Jaffrelot (2010)۔ Religion, Caste, and Politics in India۔ Primus Books۔ صفحہ: 205۔ ISBN 9789380607047
- ↑ "RSS chief Mohan Bhagwat urges youth to follow path shown by leaders"۔ Times Now۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2018