جس دیش میں گنگا بہتی ہے
جس دیش مین گنگا بہتی ہے | |
---|---|
فلم کا پوسٹر | |
ہدایت کار | رادھو کرمکار |
پروڈیوسر | راج کپور |
تحریر | ارجن دیو رشک |
ستارے | پدمنی راج کپور پران |
موسیقی | شنکر جے کشن شیلندر (بول نگار) حسرت جے پوری(بول نگار) |
سنیماگرافی | تارا دت |
ایڈیٹر | جی جی میکار |
تاریخ نمائش | 1961 |
دورانیہ | 167 منٹ |
ملک | بھارت |
زبان | ہندی |
باکس آفس | ₹2 کروڑ [1] |
جس دیش میں گنگا بہتی ہے راج کپور کی بنائی 1961ء کی ایک ہندی فلم جس کے ہدایتکار رادھو کرماکر تھے ۔ اس فلم میں پدمنی ، راج کپور اور پران مرکزی کرداروں میں نظر آتے ہیں۔ بطور ہدایتکار رادھو کرماکر کی یہ پہلی فلم تھی، وہ اس سے قبل کپور کی بہت سی فلموں کے سنیما آٹوگرافر رہے تھے۔ اس فلم کو باکس آفس انڈیا میں "ہٹ" قرار دیا گیا تھا۔
شنکر جےکشن اور ان کی ٹیم نے اس فلم کے لیے موسیقی تیار کی تھی ، جس میں شیلندر کے لکھے گئے سدا بہار اور مقبول گانے ، جیسے "او بسنتی پون پاگل" ، "آ اب لوٹ چلیں" اور ٹائٹل سانگ "ہونٹوں پہ سچائی رہتی ہے" شامل ہیں۔
پلاٹ
[ترمیم]راجو ( راج کپور ) ایک یتیم اور غریب ہنس مکھ کردار ہے جو گانے گا کر اپنی روزی روٹی کماتا ہے۔ ایک دن وہ ایک زخمی شخص کو دیکھتا ہے اور اس کی مدد کرتا ہے۔ بعد ازاں ، اسے کچھ ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا جو غلطی سے اسے خفیہ پولیس کا اہلکار سمجھ رہے ہوتے ہیں۔ بعد میں پتا چلتا ہے جس زخمی شخص کی اس نے مدد کی تھی وہ اس گروہ کا سرغنہ (سردار) تھا۔ سردار راجو کی اچھی دیکھ بھال کرتا ہے اور اس سے بہت عزت کے ساتھ پیش آتا ہے۔ سردار کی بیٹی کمو ( پدمنی ) کو راجو سے محبت ہو جاتی ہے۔ کمو اور سردار ( راج کپور ) راجو کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ لوگ اچھے ڈاکو ہیں جو امیروں کو لوٹ کر غریبوں میں دولت تقسیم کرتے ہیں تا کہ تمام لوگوں میں دولت برابر کی تقسیم ہو۔
اسی لوٹ مار کے دوران ایک دفعہ ، راجو نے دیکھا کہ ایک نوبیاہتا جوڑے کو قتل کر دیا گیا۔ چنانچہ وہ پولیس کے پاس جانے کا فیصلہ کرتا ہے اور اس گینگ کو چھوڑ دیتا ہے۔ اسی دوران ایک ڈاکو ، راکا ( پران ) ، نے سردار کو مار ڈالا اورخود اقتدار سنبھال لیا۔ وہ کمو سے زبردستی شادی کرنا چاہتاتھا ۔ جب راجو پولیس کو ساری حقیقت بتاتا ہے تو ، وہ ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے اور ان کو مارنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ راجوپولیس سے التجا کرتا ہے کہ وہ ان کو قتل نہ کریں لیکن اسے رد کر دیا جاتا ہے۔ اب راجو پولیس کو بتا کر پھر اس الجھن میں پڑا ہے کہ وہ کیا کرے اور جب وہ پولیس کو جرم روکنے کے لیے ایسی صورت حال میں دیکھتا ہے تو خود کو بہت بے بس محسوس کرتا ہے۔
ستارے
[ترمیم]- راج کپور بطور راجو
- پدمنی بطور کمو
- پران بطور راکا
- چنچل بطور بجلی
- للیتا پوار بطور میرابائی
- راج مہرا بطور پولیس سپرنٹنڈنٹ
- تیواری ،میرابائی کے شوہر کی حیثیت سے
- نانا پالسیکر بطور تاؤ
- نیامپلی بطور سردار
- سلوچنا چیٹرجی بطور پولیس سپرنٹنڈنٹ کی اہلیہ
- وشوا مہرہ بطور بھیمو
- بابو راؤ
- ایس کے سنگھ
- رتن گورنگ
- چانگ
- محمد علی
- انوری بائی
- سدھانا
- عظیم
- ماسٹر امر
- مولچند دولہا کے والد کی حیثیت سے
موسیقی
[ترمیم]شنکر جے کشن نے کاس فلم کی موسیقی ترتیب دی، اس فلم میں شیلندر اور حسرت جے پوری کے لکھے ہوئے کلاسیکی گانے شامل ہیں۔
نمبر. | عنوان | گلوکار | طوالت |
---|---|---|---|
1. | "میرا نام راجو" | مکیش | 03:10 |
2. | "کیا ہوا، یہ مجھے کیا ہوا" | لتا منگیشکر، آشا بھوسلے | |
3. | "جس دیش میں گنگا بہتی ہے" | مکیش | 04:13 |
4. | "ہو میں نے پیار کیا" | لتا منگیشکر | |
5. | "ہم بھی ہیں، تم بھی ہو" | گیتا دت، لتا منگیشکر، مکیش، منا ڈے | 07:35 |
6. | "بیگانی شادی میں عبد اللہ دیوانہ" | لتا منگیشکر، مکیش | 03:29 |
7. | "او بسنتی ، پون پاگل" | لتا منگیشکر | 03:52 |
8. | "پیار کر لے" | مکیش | |
9. | "آ اب لوٹ چلیں" | مکیش، لتا منگیشکر | 04:15 |
ایوارڈ
[ترمیم]اس فلم نے قومی فلم ایوارڈز اور فلم فیئر ایوارڈز میں متعدد اعلی ایوارڈز جیتے تھے۔ یہ فلم نویںفلم فیئر ایوارڈز کی تقریب میں مختلف زمروں میں آٹھ نامزدگیوں اور سب سے زیادہ (چار) ایوارڈز جیت کر پہلے نمبر پر تھی۔
- 1960 : ہندی میں بہترین فیچر فلم کے لیے میرٹ سرٹیفکیٹ [2]
- حاصل کردہ
- بہترین مووی
- راج کپور کے لیے فلم فیئر بہترین اداکار
- بہترین تدوین کے لیے جی جی مایکیکر
- بہترین آرٹ ہدائتکاری کے لیے ایم آر اچارے کر
- نامزد
- پدمنی کے لیے بہترین اداکارہ
- بہترین مرد گلوکار مکیش "ہونٹوں پہ سچائی رہتی ہے" کے لیے
- "ہونٹوں پہ سچائی رہتی ہے" گیت کے لیے شیلندر بطور بہترین گیت نگار
- شنکر جےکشن کے لیے بہترین میوزک ڈائریکٹر
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Box office 1960"۔ Boxofficeindia.com۔ 07 فروری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2012
- ↑ "8th National Film Awards"۔ بھارت کا بین الاقوامی فلمی تہوار۔ 23 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2011
باکس آفس انڈیا ڈاٹ کام