شیورائی
مرہٹہ سلطنت | |
قدر | 1/74th to 1/80th of روپیہ |
---|---|
جزو ترکیبی | Copper |
سالہائے ڈھلائی سازی | 1674 - 1830 |
گردش | 1674 - Late 1890s |
چت | |
نمونہ | "Shri / Raja / Shiv" or "Shri / Raja" in Devanagari script, in three or two rows. |
پٹ | |
نمونہ | Chhatra / Pati in Devanagari script, in two rows. |
شیورائی تانبے کا ایک سکہ جو مرہٹہ سلطنت کے دور حکومت میں ڈھلا[1] اور انیسویں صدی عیسوی کے اواخر تک خصوصاً بمبئی پریزیڈنسی میں رائج رہا۔[2] سنہ 1830ء کی دہائی سے قبل شیورائی کی قیمت روپئے کے ایک بٹا چوہتر سے ایک بٹا اسی تک ہوا کرتی تھی۔[3] اُس وقت شیورائی کے تقریباً ایک سو پچاس اقسام بازار میں رائج تھے۔[2]
سنہ 1885ء میں برطانوی حکومت نے تمام مقامی محصلین (معاملت داروں) کو یہ فرمان جاری کیا کہ بازار میں موجود تمام شیوارئی کو اکٹھا کرکے خزانے میں جمع کرائیں۔[2] اس فرمان کا مقصد یہ تھا کہ اس مقامی سکہ کو ختم کرکے نیا سکہ پیسہ رائج کریں جس کی قیمت روپئے کے ایک بٹا چونسٹھ کی مساوی تھی۔ سنہ 1890ء میں معظم ایبٹ نے ان سکوں کو یکجا کیا اور تقریباً پچیس ہزار سکے پڑھے۔[2] ان کے مطابق یہ سکے مذکورہ فرمان کے بعد بھی رائج رہے۔ یہ سکہ انیسویں صدی کے اختتام تک رائج رہا۔[2]
عہد شیواجی کا شیورائی
[ترمیم]Maratha Empire | |
قدر | 1/74th to 1/80th of روپیہ |
---|---|
قطر | 23 ملی میٹر |
موٹائی | 4 ملی میٹر |
جزو ترکیبی | Copper |
گردش | 1674 - 1890s |
چت | |
نمونہ | Shri / Raja / Shiv in دیوناگری script, in three rows. |
تاریخ نمونہ سازی | 1674 |
پٹ | |
نمونہ | Chhatra / Pati in Devanagari script, in two rows. |
تاریخ نمونہ سازی | 1674 |
جب مرہٹہ جانباز شیواجی مرہٹہ سلطنت کے چھترپتی یعنی خود مختار فرماں روا بنے[4] تو عرصۂ تاجپوشی کی ابتدا ہوئی۔ تاجپوشی کے موقع پر خصوصی سکے ڈھالے گئے جن میں سونے کا سکہ بھی تھا۔ سونے کے اس سکے کا نام "شیورائی ہون" رکھا گیا۔[5] ان سکوں پر دیوناگری رسم الخط میں "شری راجا شیو چھترپتی" کندہ کیا گیا تھا۔
دنداڈی شیورائی
[ترمیم]دنداڈی شیورائی (مراٹھی: दुदांडी शिवराई) پیشواؤں کے عہد اقتدار میں ڈھالے گئے۔[6] دنداڈی کے لفظی معنی دو ڈنڈی کے ہیں۔[7]
سکے کے چت رخ پر اوپر کی جانب "شری" کو خط کشیدہ کیا گیا ہے۔ اس خط افقی کے ساتھ ایک اور افقی خط ہے جو لفظ "راجا" کی ہے۔ ان دونوں خطوط سے دو ڈنڈی کا گمان پیدا ہوتا ہے، اسی لیے سکے کا نام "دنداڈی" رکھا گیا۔
ایسٹ انڈیا کمپنی کے عہد میں
[ترمیم]کمپنی راج | |
قدر | 1/74th to 1/80th of Rupee |
---|---|
قطر | 19 ملی میٹر |
جزو ترکیبی | Copper |
سالہائے ڈھلائی سازی | 1820 - 1830 |
گردش | 1820 - Late 1890s |
چت | |
نمونہ | Numeric Fasli year, "Raja" in Devanagari |
پٹ | |
نمونہ | Chhatra / Pati in Devanagari script, in two rows. |
برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے 1820ء سے 1830ء کے درمیانی عرصے میں پونہ میں شیورائی ڈھالا تھا۔[8] سابقہ شیورائی سکوں کے برعکس ان نئے سکوں پر سنہ ضرب بھی لکھا گیا تھا۔[9] یہ سنہ فصلی تقویم کے مطابق لکھے گئے تھے۔[8]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Shivaji era copper coins found at construction site"۔ 03 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2018
- ^ ا ب پ ت ٹ Padmakar Prabhune (2007)۔ महाराष्ट्रातील चलनाचा इतिहास (History of the coinage of Maharashtra)۔ Pune: Diamond Publications۔ صفحہ: 76۔ ISBN 978-81-89724-92-4
- ↑ "Gazetteer of the Bombay Presidency: Thane, Pt I, Pg 306."۔ Google books۔ Government Central Press۔ 1882۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2015
- ↑ "Rare coins will be on display"۔ 04 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2018
- ↑ "Coins from Shivaji era main attraction at rare items expo"۔ 03 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2018
- ↑ "http://www.shivrajabhishek.org/event_news.php?ne_id=23"۔ www.shivrajabhishek.org۔ 10 جولائی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولائی 2015 روابط خارجية في
|title=
(معاونت) - ↑ Tamil tamildictionary.org۔ "'Dudandi' Meaning in English - Meanings of Marathi Words in English, English to Marathi Dictionary, Marathi to English Dictionary"۔ marathidictionary.org۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولائی 2015
- ^ ا ب Paul Stevens (11 Apr 2008)۔ "The coins of the Bombay Presidency; The Transitional Mints of the Deccan"۔ Oriental Numismatic Society, Newsletter # 181
- ↑ "B.E.I.C., Shivarai or Chhatrapati Paisa, struck at Poona 1820 - 1830"۔ ZENO.RU - Oriental Coins Database۔ 10 Jul 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولائی 2015