صدربین
صَدْر بِین[1][2] یا نباض[3](انگریزی: stethoscope، نقلِ حرفی: اسٹیتھوسکوپ)، جس کا لفظی مطلب سینے(صَدْر) کی نگرانی کرنے والا آلہ ہے۔[4] یہ ایک طبی آلہ ہے جس میں سننے والاجسم کے اندرونی آوازوں کا پتہ لگاتا ہے (اندرونی اعضاء کا جائزہ لینے کے لیے) کہ آیا وہ نارمل ہیں یا نہیں۔یہ آلہ بیماریوں کی تشخیص کے لیے نہایت ہی ضروری ہے اور یہ ڈاکٹروں کے پیشے کی علامت بن گئی ہے اور ہم اکثر انھیں اپنے گلے میں لٹکائے ہوئے دیکھتے ہیں۔ آلے کا اصول سمارٹ اور سادہ ہے، کیونکہ یہ بنیادی طور پر تین حصوں پر انحصار کرتا ہے: لیپت فنل، نلی اور ایئر پیس۔
تاریخ
[ترمیم]یہ آلہ ایک فرانسیسی نژاد ڈاکٹر رینی لینک نے 1816 میں پیرس میں ایجاد کیا تھا۔ [5] اس کی ایجاد لکڑی سے بنی ایک ٹیوب پر مشتمل تھی جسے ایک کان میں رکھا گیا تھا۔ سٹیتھوسکوپ کی ایجاد ڈاکٹر کی تکلیف کی وجہ سے ہوئی تھی کہ اس کا کان براہ راست خواتین کے سینے پر رکھ کر ان کا معائنہ کیا گیا تھا۔ [6] ڈیوائس کی پہلی دستاویزی تفصیل 8 مارچ 1817 کی ہے۔ یہ آلہ خاص طور پر دل (دھڑکنوں) اور اس کے والوز ، پھیپھڑوں ( سانس لینے )، آنتوں ، خون کی نالیوں - خاص طور پر شریانوں کے کام (اور بیماریوں) کی جانچ - ( خون کی گنگناہٹ کی آواز اگر کوئی ہو!)، جنین کی آوازیں اور بلڈ پریشر چیک کرتے وقت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "صَدْر بِین لفظ کے معنی"۔ ریختہ لغت
- ↑ "استھیٹو اسکوپ کے اردو معنی"۔ اردو پوائنٹ
- ↑ "استھیٹو اسکوپ کا اردو معنی"۔ ریختہ لغت
- ↑ إلياس أنطون إلياس، إدوار إلياس إلياس (1979)، قاموس إلياس العصري، دار إلياس العصرية، ص. 315، يقابلها بالإنجليزية Stethoscope.
- ↑ René Laennec (1819)۔ De l'auscultation médiate ou traité du diagnostic des maladies des poumon et du coeur۔ Paris: Brosson & Chaudé
- ↑ NCBI=National Center for Biotechnology Information۔ Rene Theophile Hyacinthe Laënnec (1781–1826): The Man Behind the Stethoscope۔ 28 مئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 شوال 1436 هـ/29 يوليو 2015م