مندرجات کا رخ کریں

قدرتی انتخاب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


مثال کے طور پر اگر انسان زمین پر رینگنے والا کیڑا ہوتا جسے ہر وقت یہ خطرہ ہو کہ وہ کبھی کسی بھی بڑے شکاری کا شکار بن سکتا ہے اور وہ اُس سے لڑ بھی نہیں سکتا۔ وہ اُسے کچھ بھی نہیں کر سکتا اور وہ باقی کیڑوں کی طرح زہریلا بھی نہیں ہے تو وہ کیا کرتا؟ یقیاً فطرت خود فیصلے لیتی ہے کہ اُسے بچنے کے لیے اپنے اندر کون سی صلاحیت کو لانا ہے اور جس سے بڑے جانوروں کو اُس سے گھِن آنا شروع ہو جائے یہ عمل دونوں طرف چلتا ہے اگر شکاری ہر وقت شکار کے بارے میں سوچتا ہے تو شکار بھی ہر وقت یہی سوچتا ہے کہ اُس سے بچنا کیسے ہے اور دونوں میں ہونے والی جسمانی تبدیلیاں ہی نیچرل سلیکشن یا قدرتی انتخاب کہلاتی ہیں۔