پرشو رام
پرشو رام | |
---|---|
پرشو رام کلہاڑی اٹھائے ہوئے۔ (دو تصویریں) | |
دیوناگری | परशुराम |
سنسکرت نقل حرفی | پرشو راما |
ذاتی معلومات | |
والدین |
وشنو کا چھٹا اوتار پرشو رام ایک تاریخی کردار رکھتا ہے کیونکہ یہ کھشتریوں اور برہمنوں کے مابین بالادستی حاصل کرنے کی جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے۔ روایت کے مطابق ایک متقی برہمن جمدگنی کو دیوتا سے ایک کرشماتی گائے کامدھینو (یا سورابھی) ملی، جس نے اسے، اس کی بیوی رینوکا اور بیٹے پرشو رام اکو ہر قسم کی سہولت فراہم کر دی۔ کشتری بادشاہ ”کارتا ویریہ ارجن“ اس سے ملنے آیا تو اس کی دولت دیکھ کر گائے حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن گائے نے اپنے پاس والے ہر شخص کو مار ڈالا اور اڑتی ہوئی آسمان پر چلی گئی۔ تب کارتا ویریہ ارجن نے غصے میں آکر رشی جمدگنی کو مار دیا۔ مقتول برہمن کے بیٹے پرشو رام نے ظالم بیٹے بادشاہ کو سزا دینے کے لیے وشنو سے مدد مانگی۔ دیوتا نے نہ صرف اسے کمان اور گنڈاسا پیش کیا بلکہ رام میں مجسم ہو گیا (سنسکرت میں گنڈاسے کو پراکس کہتے ہیں اور یہی اس اوتار کی وجہ تسمیہ ہے۔) کارتا ویریہ ارجن کو ایک ہزار بازوؤں والا بنایا جاتا ہے جس کے ہر ہاتھ میں ایک ہتھیار ہے، لیکن وشنو کی الوہی قوتوں سے فیض یاب پرشو رام اس پر فیصلہ کن فتح پاتا ہے۔
رام چندر اوتار نے ہندوستانی ذہن پر بہت گہرا اثر ڈالا اور راماین کا رام کافی حد تک اسی جیسا ہے۔