کنور
شہر (کارپوریشن) | |
Kannur | |
ملک | بھارت |
ریاست | کیرالا |
ضلع | کنور |
حکومت | |
• قسم | شرکۂ بلدیہ |
• میئر | ای پی لتا[1]</ref> CPI(M) |
• ضلع کلکٹر | میر محمد علی آئی اے ایس |
• ضلع پولیس چیف | جی شوا وکرم آئی پی ایس |
• انسپکٹر جنرل آف پولیس (خطۂ کنور) | مہپال یادو آئی پی ایس |
• پرنسپل ضلع و سیشن جج | آر رگھو |
رقبہ | |
• کل | 11.03 کلومیٹر2 (4.26 میل مربع) |
آبادی (2011 مردم شماری) | |
• کل | 63,797 |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک رمز | 6700xx |
زبانیں: ملیالم ، اُردو ، انگریزی ، تامل |
کنّور (انگریزی میں کنّانور)[1] بھارت کی ریاست کیرلا کے ملابار ساحل پر واقع ایک شہر اور میونسپل کارپوریشن ہے۔ یہ شہر ضلع کنور کا انتظامی صدرِ دفتر ہے جو ریاستی دار الحکومت تروواننتاپورم سے 518 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔ برطانوی راج کے زمانے میں یہ شہر کنانور کے نام سے جانا جاتا تھا جو اب تک بھارتی ریلوے میں مستعمل ہے۔[2] کنور شمالی ملبار کا سب سے بڑا شہر ہے۔ تاریخ دانوں کے مطابق کنور زمانۂ قدیم کا شہر ' نورا ' ہے۔ عربوں کا اس شہر سے تجارتی تعلق بہت پُرانا ہے۔ تجارتی ضرورتوں کی خاطر 1498ء میں واسکو ڈے گاما یہاں آیا۔ 16 ویں صدی کے بعد یہ شہر انگریزوں کا تجارتی مرکز بنا۔ کنور کے ثقافتی ورثہ بہت شہرت یافتہ ہے۔ اسلامی تہذیب سے جُڑے ہوئے ماپلا گانے یہاں کا مشہور فن ہے۔
وجہ تسمیہ
[ترمیم]بعض کے مطابق نام کنور ایک پرانا گاؤں کاناتور سے مشتق ہے۔ بعض کے مطابق یہ نام ملیالم کے دو الفاظ کنّن بمعنی کرشنا اور اُورو بمعنی مقام سے نکلا ہے۔[3]
تاریخ
[ترمیم]کنور بارہویں صدی کا ایک تجارتی مرکز ہے جس کا ایران اور عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات تھے۔ یہ 1887ء تک برطانوی راج کے دوران مغربی ساحل کا عسکری مرکز رہا۔
سیاست
[ترمیم]کنور، اس کے مضافاتی علاقہ جات اور گاؤں بائیں بازو جماعتوں کے زبردست مراکز ہیں، جنھیں مقامی طور پر پارٹی گرامم پکارتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں مزدور تنظیموں خصوصاً بائیں بازو تنظیوں کا زبردست وجود پایا جاتا ہے۔[4][5][6] حالانکہ دوسری جماعتوں کا بھی یہاں زبردست اثر ہے۔
جغرافیہ
[ترمیم]کنور شہر بحرِ لکشادیب کی سطح سے 1.02 میٹر (2.98 فیٹ) بلند ہے۔ اس شہر کا 8 کلومیٹر لمبا سمندری کنارہ اور 3 کلومیٹر لمبا ساحل ہیں۔ یہاں کا ساحل پئیامبلم بہت مشہور ہے۔[7]
آب و ہوا
[ترمیم]آب ہوا معلومات برائے کنّور (1978–2000) | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
بلند ترین °س (°ف) | 35.8 (96.4) |
37.6 (99.7) |
38.2 (100.8) |
38.3 (100.9) |
37.7 (99.9) |
36.8 (98.2) |
33.0 (91.4) |
33.2 (91.8) |
34.0 (93.2) |
35.0 (95) |
37.0 (98.6) |
35.8 (96.4) |
38.3 (100.9) |
اوسط بلند °س (°ف) | 32.7 (90.9) |
33.1 (91.6) |
33.6 (92.5) |
34.1 (93.4) |
33.3 (91.9) |
29.6 (85.3) |
28.9 (84) |
29.0 (84.2) |
30.1 (86.2) |
31.0 (87.8) |
32.0 (89.6) |
32.5 (90.5) |
31.7 (89.1) |
اوسط کم °س (°ف) | 21.5 (70.7) |
22.3 (72.1) |
24.1 (75.4) |
25.6 (78.1) |
25.3 (77.5) |
23.6 (74.5) |
23.1 (73.6) |
23.1 (73.6) |
23.4 (74.1) |
23.5 (74.3) |
23.0 (73.4) |
22.0 (71.6) |
23.3 (73.9) |
ریکارڈ کم °س (°ف) | 16.4 (61.5) |
17.8 (64) |
19.0 (66.2) |
21.9 (71.4) |
20.0 (68) |
20.6 (69.1) |
20.4 (68.7) |
20.7 (69.3) |
20.9 (69.6) |
19.4 (66.9) |
17.8 (64) |
16.8 (62.2) |
16.4 (61.5) |
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) | 3.9 (0.154) |
0.2 (0.008) |
13.1 (0.516) |
37.4 (1.472) |
199.8 (7.866) |
1,035.5 (40.768) |
879.1 (34.61) |
553.7 (21.799) |
225.1 (8.862) |
213.1 (8.39) |
113.2 (4.457) |
32.2 (1.268) |
3,306.4 (130.173) |
اوسط بارش ایام | 0.2 | 0.0 | 0.5 | 2.5 | 7.9 | 24.2 | 25.0 | 21.6 | 11.2 | 10.5 | 5.2 | 1.3 | 110.0 |
ماخذ: India Meteorological Department (record high and low up to 2010)[8][9] |
محلِ وقوع
[ترمیم]یہ شہر، کالیکٹ شہر سے 90 کلومیٹر شمال کی طرف اور منگلور شہر سے 140کلومیٹر جنوب کی طرف اور مغربی گھاٹ پہاڑی سلسلے سے مغرب کی طرف واقع ہے۔
سیاحت کے مقامات
[ترمیم]- کنور قلعہ
- پئیامبلام ساحل
- موژاپلنگاڈ ساحل
- اراکل محل
- ماپلا بے ماہی گیرانہ بندرگاہ
- گنڈرٹ بنگہ
- ویتل پہاڑ
- آرالم متحفظہ جنگل
تصاویر
[ترمیم]-
بس اڈا کنور
-
کنور سٹی سنٹر
-
شِنوئی سینٹر، فورٹ روڈ
-
کلٹکس جنکشن، کنور
-
ماپلا بے اور اراکل اقلیم کا منظر
-
ماپلا بندرگاہ کا منظر
-
رمضان کے موقع پر دلکش طریقے سے سجائی گئی ایک مسجد
-
ایک بازار کا منظر
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ہیو چشولم، مدیر (1911ء)۔ "Cannanore"۔ دائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس
- ↑ "indianrailways.info"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2015
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 28 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2018
- ↑ "In CPM bastion Kannur, political violence takes a turn for the worse"۔ timesofindia-economictimes۔ 18 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2015
- ↑ "The Telegraph – Calcutta (Kolkata) – Nation – Long wait to decode Kannur poll riddle"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2015
- ↑ "News Archives: The Hindu"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2015
- ↑ https://www.keralatourism.org/destination/payyambalam-beach-kannur/82
- ↑ "Kannur Climatological Table Period: 1971–2000"۔ India Meteorological Department۔ 09 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 22, 2015
- ↑ "Ever recorded Maximum and minimum temperatures up to 2010" (PDF)۔ محکمہ پیمائش، حکومت ہند۔ 21 مئی 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 22, 2015
بیرونی روابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر کنور سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
ویکی ماخذ has the text of the 1911 Encyclopædia Britannica article Cannanore. |
- سرکاری ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kannur.gov.in (Error: unknown archive URL)
- سرکاری ویب گاہ (متبادل URL)آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kannur.nic.in (Error: unknown archive URL)
- کنور ہوائی اڈا