ابو ولید بن رشد
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
تاریخ پیدائش | نومبر1058ء [1][2] | |||
تاریخ وفات | 8 دسمبر 1126ء (67–68 سال) | |||
عملی زندگی | ||||
پیشہ | الٰہیات دان | |||
درستی - ترمیم |
ابن رشد (دادا) کا نام ابو الولید محمد بن احمد بن رشد القرطبی ہے، ان کی ولادت 455ھ اور وفات 520ھ میں ہوئی- آپ کا شمار اجلہ فقہاء مالکیہ میں ہوتا ہے - مشہور سیرت نگار اور محدث امام قاضی عیاض مالکی صاحب کتاب الشفا کو آپ سے شرف تلمذ حاصل ہے، آپ کی تصانیف میں ’’ البیان والتحصیل‘‘ 20 جلد، ’’المقدمات والممہدات‘‘ 3 جلد اور’’ فتاویٰ ابن رشد‘‘ 3جلد زیادہ مشہور ہیں -
ڈاکٹر محمد علی مکی نے ’’ بدایۃ المجتہد‘‘ کو غلطی سے آپ کی طرف منسوب کر دیا ہے، حالانکہ وہ ابن رشد (فلسفی) کی ہے - جب صرف ’’ ابن رشد‘‘ لکھا جاتا ہے تو اس سے ابن رشد (فلسفی) مراد ہوتے ہیں اوران کے لیے ’’ ابن رشد الجد‘‘ لکھا جاتا ہے -
ابن رشد صاحب ’’تہافت التہافت‘‘ اور ابن رشد صاحب ’’البیان والتحصیل‘‘کو بھی عام طور پر ایک ہی سمجھ لیا جاتا ہے - حالانکہ یہ دو لوگ ہیں پہلے پوتے ہیں اور دوسرے دادا ہیں - مزے کی بات یہ ہے کہ دونوں کی کنیت ابو الولید ہے دونوں کا نام محمد ہے، دونوں کے والد کا نام احمد ہے اور دونوں قرطبی ہیں -[3]
تصانیف
[ترمیم]ان کی نمایاں ترین تصانیف، جن میں سے کچھ کو جدید دور میں ایڈٹ اور شائع کیا گیا ہے۔:
- في كتابه: «البيان والتحصيل والشرح والتوجيه والتعليل لما في المستخرجة من التوجيه والتعليل»،[4] (ط) قال ابن خلدون: «وكتب أهل الأندلس على العتبية ما شاء الله أن يكتبوا مثل: ابن رشد،[5] وأمثاله.[6]
- المقدمات الممهدات (ط)
- نوازل ابن رشد وتسمى أيضاً «الفتاوى» و«الأجوبة». في مجلد ضخم، جمعها تلميذه أبو الحسن ابن الوزان.
- اختصار المبسوطة ، ليحيى بن إسحاق بن يحيى بن يحيى الليثي.
- تهذيب مشكل الآثار، لأحمد الطحاوي الحنفي.
- النوادر .
- المسائل الخلافية .
- حجب المواريث .
- اختصار الحجب على مذهب مالك بن أنس مما روي عن زيد بن ثابت .
- فهرسة .
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/102413665 — اخذ شدہ بتاریخ: 8 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/192122 — بنام: Muḥammad ibn Aḥmad Ibn Rushd — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ الاعلام مؤلف: خير الدين زركلی الدمشقی
- ↑ ابن رشد الجد شرح العتبية في كتاب: «البيان والتحصيل والشرح والتوجيه والتعليل في مسائل المستخرجة»، تحقيق محمد حجي وآخرون، دار الغرب الإسلامي، بيروت، ط. 1، 1984، ط. 2، 1988م.
- ↑ ابن رشد (الجد) آرکائیو شدہ 2017-07-10 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تاريخ ابن خلدون ج1 ص449 و450