عاصم منیر
عاصم منیر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1968ء (عمر 55–56 سال) راولپنڈی |
||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
مناصب | |||||||
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس | |||||||
برسر عہدہ 25 اکتوبر 2018 – 15 جون 2019 |
|||||||
| |||||||
سربراہ پاک فوج | |||||||
آغاز منصب 29 نومبر 2022 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | پاکستان ملٹری اکیڈمی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی، پاکستان آفیسرز ٹریننگ سکول |
||||||
تعلیمی اسناد | ایم فل | ||||||
پیشہ | فوجی افسر | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
عہدہ | جنرل | ||||||
کمانڈر | ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم |
سید عاصم منیر احمد شاہ ہلالِ امتیاز، ایک پاکستانی فور سٹار رینک کے جنرل اور موجودہ چیف آف آرمی سٹاف ہیں، [1] آرمی چیف کے عہدے پر فائز ہونے سے پہلے وہ جی ایچ کیو میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل کمانڈ کر رہے تھے۔ [2] انھوں نے 17 جون 2019ء سے 6 اکتوبر 2021ء تک گوجرانوالہ میں XXX کور (پاکستان) کی کمانڈ کی۔ [3] انھوں نے آئی ایس آئی کے 23 ویں ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں یہاں تک کہ ان کی جگہ16 جون 2019ء کو لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو تعینات کیا گیا۔[4] منیر نے افسران کی تربیت گاہ ، منگلا میں کیڈٹ کی حیثیت سے اپنی کارکردگی پر "اعزازی تلوار" حاصل کی۔[5] وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے انھیں 24 نومبر 2022ء کو 3 سال کی مدت کے لیے 17ویں چیف آف آرمی اسٹاف کے طور پر مقرر کیا۔
ابتدائی حالات
منیر ایک پنجابی سید گھرانے میں پیدا ہوئے، جس کی جڑیں بھارت کے پنجاب، جالندھر میں تھیں۔ 1947ء کی تقسیم کے بعد ان کے والدین وہاں سے ہجرت کرکے ٹوبہ ٹیک سنگھ اور پھر راولپنڈی کے ڈھیری حسن آباد میں آباد ہوئے۔[6]ان کے مرحوم والد، سید سرور منیر، راولپنڈی کے لالکڑتی میں واقع ایف جی ٹیکنیکل ہائی اسکول کے پرنسپل اور ڈھیری حسن آباد کے ایک محلے میں واقع مسجد القریش کے امام تھے، جہاں وہ اکثر جمعہ کے خطبہ سے خطاب کرتے تھے۔ منیر کے دو بھائی ہیں، سید قاسم منیر اور سید ہاشم منیر۔ ان میں سے ایک بھائی سرکاری اسکول کے استاد ہیں۔[7]
منیر نے جاپان کے فوجی اسکول، کوئٹہ کے اادارہَِ سالاری و عمال عسکری، کوالالمپور کے ملایشیائی مسلح افواج کے کالج اور اسلام آباد کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان سے تعلیم حاصل کی، جہاں انھوں نے عوامی پالیسی اور اسٹریٹجک سیکورٹی انتظام میں ایم فل کی سند حاصل کی۔[5]
فوجی زندگی
عاصم منیر منگلا میں آفیسرز ٹریننگاسکول کے 17ویں کورس سے ہیں۔ انھوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی 23ویں بٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔[8] انھوں نے اپنی فوجی زندگی کا آغاز25 اپریل 1986ء میں کیا۔ انھیں ستمبر 2018ء میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور بعد ازاں ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ اس سے قبل وہ ملٹری انٹیلی جنس کے ہدایت کار جنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انھیں مارچ 2018ء میں ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔ وہ اس سے قبل پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں تعینات فوجی دستوں کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ [9] جون 2019ء میں، منیر کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل نے لی۔ فیض حمید نئے ڈی جی آئی ایس آئی مقرر منیر کا تبادلہ کر کے گوجرانوالہ میں XXX کور کا کور کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔ [10]
ترقی
نشان | درجہ | تاریخ |
---|---|---|
جنرل، سربراہ پاک فوج | 24 نومبر 2022 [11] | |
لیفٹیننٹ جنرل | 28 ستمبر 2018 [12] | |
میجر جنرل | ||
بریگیڈئیر | ||
کرنل | ||
لیفٹیننٹ کرنل | ||
میجر | ||
کپتان | ||
لیفٹیننٹ | ||
سیکنڈ لیفٹیننٹ | 1986 |
اعزازات اور سجاوٹ
نشان امتیاز
(2022) |
بلال امتیاز
(Crescent of Excellence) (2018) |
تمغۂ دفاع
(General Service Medal) Siachen Glacier Clasp | ||
Tamgha-e-Baqa
1998 |
Tamgha-e-Istaqlal Pakistan
2002 |
تمغۂ عزم
(Medal of Conviction) (2018) |
دس سالہ خدماتی تمغا | |
20 Years Service Medal | 30 Years Service Medal | 35 Years Service Medal | Jamhuriat Tamgha
(Democracy Medal) 1988 | |
Qarardad-e-Pakistan Tamgha
(Resolution Day Golden Jubilee Medal) 1990 |
Tamgha-e-Salgirah Pakistan
(Independence Day Golden Jubilee Medal) 1997 |
Command & Staff College Quetta
Instructor's Medal |
Sword of Honor(OTS)
1986 |
مزید پڑھیے
حوالہ جات
- ↑ "Lt General Asim Munir set to become next army chief, govt announces"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2022
- ↑ "Who will be the next army chief?"۔ 16 اگست 2022
- ↑ "Inter Services Public Relations Pakistan"۔ www.ispr.gov.pk۔ 05 دسمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2019
- ↑ Reshuffle in army top brass 17 جون 2019, The Nation.
- ^ ا ب "A brief look at General Asim Munir's career"۔ Geo News۔ 29 November 2022
- ↑ Rana Banerji (30 November 2022)۔ "Gen Asim Munir unlikely to be busy on India front for now as Imran Khan, hostile Durand Line pose new challenges"۔ Firstpost۔
His parents migrated from Jalandhar, east Punjab […] he would be the eighth Punjabi Army Chief […]
- ↑ "From Jalandhar (India) to Rawalpindi: family profile of new Army Chief General Asim Munir"۔ UNewsTv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023
- ↑ "عاصم منیر، ساحر شمشاد: فوج میں اعلیٰ عہدوں پر نامزد ہونے والے افسران کون ہیں؟"
- ↑ Lt General Asim Munir Appointed Head Of Pakistan's ISI 10 اکتوبر 2018, NDTV.
- ↑ "Faiz made ISI chief in military shake-up"۔ 17 جون 2019
- ↑ "Lt General Asim Munir set to become next army chief, govt announces"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2022
- ↑ Baqir Sajjad Syed (2018-10-11)۔ "Asim Munir made new ISI chief"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2022
فوجی دفاتر | ||
---|---|---|
ماقبل | ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس | مابعد |
- 1968ء کی پیدائشیں
- ہلال امتیاز وصول کنندگان
- نشان امتیاز وصول کنندگان
- مقام و منصب سانچے
- زمرہ:راولپنڈی میں پیدا ہونے والی شخصیات
- پاکستانی جرنیل
- ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کی پاکستانی عسکری شخصیات
- بیسویں صدی کی عسکری شخصیات
- اکیسویں صدی کی پاکستانی عسکری شخصیات
- پاکستان ملٹری اکیڈمی کا تدریسی عملہ
- پاک فوج سربراہان
- فضلا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان
- کارکنان پاک فوج
- جاپان میں پاکستانی تارکین وطن
- ملائشیا میں پاکستانی تارکین وطن