غزل (طبیعیات)
- غزل کے لفظ کے دیگر استعمالات کے لیے دیکھیے۔ غزل
ذراتی طبیعیات میں غــزل کا لفظ، زیرجوہری ذرات کی گردش یا چکروں کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس کو انگریزی میں Spin کہا جاتا ہے۔ غــزل سے مـراد کسی بھی جسم کے اندرونی یا داخلی زاویائی معیارحرکت (angular momentum) کی ہوتی ہے، جو مداری زاویائی معیارحرکت (orbital angular momentum) سے ایک الگ خیال ہے۔ دونوں کی مزید تفصیل ان کے مخصوص صفحات پر موجود ہے جبکہ ان میں فرق کو مختصرا نیچیے درج کیا گیا ہے۔
- زاویائی معیارحرکت : اس میں چکر کھانے والے جسم کا کمیئتی مرکز ایک ہی مقام پر رہتے ہوئے گردش کرتا ہے۔
- مثلا یوں سجھا جا سکتا ہے کہ جیسے کوئی گیند اپنی ہی جگہ لٹو کی طرح گھمتی رہے، اس طرح اس کا مرکز ایک ہی مقام پر ہوگا
- مداری زاویائی معیارحرکت : اس میں چکر کھانے والے جسم کا کمیئتی مرکز کسی بیرونی نکتہ کے گرد گردش کرتا ہے۔
- مثلا یوں کہ جیسے کسی گیند کو رسی میں باندھ کر (مداری شکل میں) گھمایا جائے، اس طرح اس کا مرکز بھی زاویائی حرکت میں ہوگا
کلاسیکی میکانیات (classical mechanics) میں، غزلی زاویائی معیارحرکت (اسپن اینگولر مومینٹم) سے مراد کسی بھی جسم کی خود اس کے اپنے ہی کمیئتی مرکز کے گرد گردش کی ہوتی ہے۔ اس کی مثال یوں ہے کہ جیسے زمین کی اپنے قطبی محور پر محوری گردش ہوتی ہے، جبکہ مداری حرکت کی مثال زمین کی سورج کے گرد اپنے مدار میں گردش کی ہے۔
مقداریہ طبیعیات یعنی کوانٹم میکینکس میں غزل یا اسپن، جوہر اور زیرجوہری ذرات (مثلا، الیکٹران، پروٹان) کی خصوصیات کی وضاحت کے لیے بہت اہم ثابت ہوتی ہے۔ یہ زیرجوہری اور بنیادی ذرات اور ان کی غزل (جو ایک مقداریہ میکانیکی نظام یا quantum mechanical system کی حیثیت رکھتی ہے) سے بہت سی ایسی خصوصیات کا اظہار ہوتا ہے کہ جن کی وضاحت روایتی طبیعیات کی رو سے نہیں کی جا سکتی اور اس طرح کے نظاموں کے لیے غزلی زاویائی معیارحرکت کو گردش (rotation) سے منسلک نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ اس کو ایک علاحدہ، مقداریہ میکانیکی نظام کہا جاتا ہے۔