چوتھی بدھ مجلس
Appearance
پہلی صدی عیسوی میں کنشک کی زیر سرپرستی منعقد ہونے والی چوتھی بدھ مجلس میں عام بھکشوؤں کے علاوہ پانچ سو عالم و فاضل راہب شریک ہوئے۔ اس اجلاس کا مقصد بدھ فرقوں میں نظریاتی ہم آہنگی پیدا کرنا تھا چنانچہ بدھی احکامات کی تین مستند اور ضخیم تفاسیر تیار کی گئیں جن میں ہر تفسیر بقول ہیون سانگ ایک لاکھ اشعار پر مشتمل تھی۔[1]
مختلف فرقے
[ترمیم]”استھور وادن“ اور ”مہا سنگھک“ گروہوں کے علاوہ ایک بہت اہم فرقہ ”شراوستی وادی“ بھی تھا جو کشمیر اور متھرا میں انتہائی بارسوخ تھا۔ اس فرقے کے عقائد کو چوتھی بدھ مجلس میں ”مہاوبھاشا“ کے نام سے منضبط کیا گیا، یہ خیالات پرانے فرقے ”مہا سنگھک“ میں ترقی پانے لگے اور بعد میں مہایان اور ہنیان فرقوں میں بدھ مت کی مزید تقسیم کی بنیاد بنے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Jacob N Kinnard۔ The Emergence of Buddhism: Classical Traditions in Contemporary Perspective۔ Fortress Press, 2010۔ صفحہ: 106۔ ISBN 0-8006-9748-0۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2017